Skip to main content

Posts

Showing posts from October, 2022

Top 10 AI Tools for 2023: ChatGPT, Google Bard, and More

  Introduction: Artificial intelligence (AI) is rapidly changing the world, and there are now a wide variety of AI tools available to businesses and individuals. These tools can be used for a variety of purposes, including automating tasks, generating creative content, and providing insights into data. In this blog post, we will discuss the top 10 AI tools for 2023. These tools include ChatGPT, Google Bard, and a variety of other powerful AI solutions. 1. Chat GPT: Chat GPT, powered by OpenAI, is an advanced language model that enables natural and engaging conversations with users. It leverages deep learning to generate contextually relevant responses and has gained popularity for its ability to understand and mimic human-like conversations. 2. Google BARD: Google BARD (Bidirectional Encoder Representations from Transformers) is a state-of-the-art language model developed by Google. It excels in various language-related tasks, such as text completion, summarization, and translatio...

ثمرقند کو فتح کرنے والی ایمان افروز واقعہ

 ثمرقند سے طویل سفر طے کر کے آنے والا قاصد ، سلطنت اسلامیہ کےحکمران سے ملنا چاہتا تھا۔ اس کے پاس ایک خط تھا جس میں غیر مسلم پادری نے مسلمان سپہ سالار قتیبہ بن مسلم کی شکایت کی تھی۔ پادری نے لکھا !   "ہم نے سنا تھا کہ  مسلمان  جنگ اور حملے سے پہلے قبول اسلام کی دعوت دیتے ہیں۔  اگر دعوت قبول نہ کی جائے تو جزیہ دینے کا مطالبہ کرتے ہیں اور اگر  کوئی ان دونوں شرائط کو قبول کرنے سے انکار کرے تو  جنگ کے لئے  تیار ہو جاتے ہیں۔  مگر ہمارے ساتھ ایسا نہیں کیا گیا اور اچانک حملہ کر کے ہمیں مفتوح کر لیا گیا ہے۔      یہ خط ثمر قند کے سب سے بڑے پادری نے اسلامی سلطنت کے فرماں روا  عمر بن عبد العزیز  کے نام  لکھا تھا۔     دمشق کے لوگوں سے شہنشاہ وقت کی قیام گاہ کا معلوم کرتے کرتے وہ قاصد ایک ایسے گھر جا پہنچا کہ جو انتہائی معمولی اور خستہ حالت میں تھا۔ ایک شخص دیوار سے لگی سیڑھی پر چڑھ کر چھت کی لپائی کر رہا تھا اور نیچے کھڑی ایک عورت گارا اُٹھا کر اُسے دے رہی تھی۔  جس راستے سے آیا تھا واپس اُسی راستے سے اُن ل...

How to earn money online?

  ایک آدمی نے اخبار میں اشتہار دیا میں ڈائنوسار مارنے میں ماہر ہوں. اور اس کو مار کر اس میں سے ایک ہیرا نکلتا ہے جو چھبیس کروڑ ڈالر کا بکتا ہے۔ جیسے سیکھنا ہو دو ہزار ڈالر فیس دے کر میرے کورس میں داخلہ لے لے۔ بہت سے چنو منو جمع ہو گئے۔ فیس دے کر بیٹھ گئے۔ استاد جی نے ڈائنوسار کو پکڑنے اور مارنے کے بہت اعلی اعلی طریقے اسکرین پر سکھائے۔ امتحان لیا اور جو ٹاپ اسٹوڈنٹس تھے ان کو سرٹیفیکیٹ بھی دیا۔ ایک ٹاپر اسٹوڈنٹ کورس کرنے کے بعد نکلا، پانچ برس تک ڈائنوسار ڈھونڈنے کے لیے جنگل جنگل دریا دریا پھرتا رہا۔ ڈائنوسار نہ ملنا تھا نہ ملا۔ بہرحال یہ ضرور پتا چل گیا کہ ڈائنوسار دنیا سے ختم ہو گئے ہیں۔ سب جمع پونجی لٹا کر خستہ حال لٹا پٹا واپس پہنچا تو استاذ جی کے گھر گیا۔ پوری رام کتھا سنائی اور بولا کہ جب ڈائنوسار ہیں ہی نہیں تو آپ نے مجھے مارنے کا طریقہ کیوں سکھایا؟؟ میں تو بھوکا مر رہا ہوں آپ کے دیے گیے علم سے پیسے کیسے کماؤں؟؟ استاذ جی بولے "پتر تجھے کس نے بولا تھا ڈائنوسار ڈھونڈنے نکل جا؟ شاگرد: پھر ہیرا کیسے ملے گا؟ بیٹا ڈائنوسارس کے شکار کا تجھے کس نے کہا؟ تو بھی میری طرح ڈائنوسورس مار...

خونی رشتے آخرکار خون کے رشتے ہی ہوتے ہیں ، ان کی قدر کری

  کہتے ہیں کہ ایک دن گاؤں کے کنوئیں پہ عجیب ماجرا ھوا کہ جو ڈول بھی کنوئیں میں ڈالا جاتا واپس نہ آتا جبکہ رسی واپس آجاتی ، سارے لوگ خوفزدہ ھوگئے کہ اندر ضرور کوئی جن ھے جو یہ حرکت کرتا ھے آخر اعلان کیا گیا کہ جو بندہ اس راز کا پتہ لگائے گا اس کو انعام دیا جائے گا ،، ایک آدمی نے کہا کہ اس کو انعام کی کوئی ضرورت نہیں مگر وہ گاؤں والوں کی مصیبت کے ازالےکےلئے یہ قربانی دینے کو تیار ھے مگر ایک شرط پر،، شرط یہ ہے کہ میں کنوئیں میں اسی صورت اتروں گا جب رسا پکڑنے والوں میں میرا بھائی بھی شامل ھو ،، اس کے بھائی کو بلایا گیا اور رسہ پکڑنے والوں نے رسا پکڑا اور ایک ڈول میں بٹھا کر اس بندے کو کنوئیں میں اتار دیا گیا ، اس بندے نے دیکھا کہ کنوئیں میں ایک مچھندر قسم کا بندر بیٹھا ھوا ھے جو ڈول سے فوراً رسی کھول دیتا ہے ،، اس بندے نے اپنی جیب کو چیک کیا تو اسے گڑ مل گیا ،، اس نے وہ گڑ اس بندر کو دیا یوں بندر اس سے مانوس ھوگیا ، بندے نے اس بندر کو کندھے پر بٹھایا اور نیچے سے زور زور سے رسہ ہلایا ،، گاؤں والوں نے رسا کھینچنا شروع کیا اور جونہی ڈول اندھیرے سے روشنی میں آیا وہ ل...

پا نی ایک نعمت ہے

  دریا کے کنارے آباد شاداب نگر ایک ہرا بھرا قصبہ تھا۔وہاں کے لوگوں میں ایک خرابی تھی کہ وہ پانی جیسی نعمت کی قدر نہیں کرتے تھے۔ دنیا میں پانی کے ذخیرے تیزی کے ساتھ کم ہوتے جا رہے ہیں۔ شاداب نگر میں بلاضرورت پانی بہانا ایک معمولی بات بن گئی تھی۔یوں دریا کا صاف شفاف پانی کم ہوتا جا رہا تھا۔دریا میں رہنے والی مچھلیاں بھی پریشان تھیں کہ پانی نہ رہا تو وہ مر جائیں گی۔ ایک دن تمام مچھلیاں دریا کی ملکہ مچھلی کے پاس جمع ہوئیں اور مسئلے کا حل نکالنے کی درخواست کی۔ ملک مچھلی نے یہ بات سن کر فیصلہ کیا کہ وہ ہمالیہ پہاڑوں میں رہنے والے بونے جادوگر سے مدد لے گی۔ہمالیہ پہاڑوں تک پہنچنے کے لئے اسے دریا کے بہاؤ کے مخالف سمت میں تیرنا تھا۔ پھر دریا میں جگہ جگہ خودرو جھاڑیاں بھی تھیں۔ جن میں پھنسنے کے بعد نکلنا مشکل تھا اور بڑے بڑے خوفناک کیکڑے بھی تھے،مگر ملکہ نے کسی بھی خطرے کی پرواہ نہ کی اور اللہ کا نام لے کر تیرنا شروع کر دیا۔ چھ دن تک لگاتار تیرنے کے بعد وہ وہاں پہنچ گئی،جہاں پہاڑوں سے برف پگھل رہی تھی اور پانی آبشاروں کی صورت میں گر رہا تھا۔ جادوگر وہاں بڑے مزے سے پانی میں ٹانگیں لٹکائے بیٹھا...

حق بات کہنا کتنا مشکل ہے؟

 ،،،،،         کیا ہم بھی انسان ہیں؟      ،،،،،  قلم کو بنانے والے نے لکھنے والے کو یہ اختیار دیا کہ تو سیاہی سے لکھ یا خون سے ، بہت ہی کم لوگ قلم کے ساتھ جوڑتے ہیں،  کیونکہ بندوق کے ساتھ زندگی گزارنا مشکل نہیں، لیکن قلم کے ساتھ حق لکھنا بہت ہی مشکل کام ہے، اللہ نے قلم پیدا کیا قلم پے لکھنے کے قابل ہونے کے لئے معلم پیدا کیا، کتنی محنت کتنی مشاقتوں کے بعد بندہ اس قابل ہو جاتا ہے،  کہ وہ قلم پے لکھ سکے،  لکھنے والے بڑے حساس ہوتے ہیں،  اس کو ہر کوئی سمجھ نہیں سکتا ، کیونکہ وہ احساس لکھتے ہیں اور لوگ الفاظ پڑھتے ہیں، ،           لکھنے والے،  سوشل ورکر ، اچھے کام کرنے والوں کو ایک بیماری ہوتی ہے ، جسے عرف عام میں ہر بات میں ٹانگ اڑانا کہتے ہے،  یہ جب بھی کوئی اچھا یا برا کام دیکھتا ہے،  اس کا اور اس کے دل و دماغ کا جھگڑا شروع ہو جاتا ہے، دل کہتا ہے لکھ ، معاشرے کی اچھائی،یا برائی کو سامنے لا ، لوگوں کو خبردار کر، کسی کو اپنے بس کے مطابق خیر پہنچا ، جبکہ دماغ کہتا ہے،  روک جا ٹھہ...

اللہ سے مدد مانگوں

 الجزائر میں ایک تاجر کی دکان جل گئی 🇩🇿 جہاں اس نے زندگی بھر کی کمائی کھو دی۔ تاہم، لوگوں کو حیرت میں ڈال کر، اس نے اپنے نقصان پر چیخنے کی بجائے، پانی کی درخواست کی، وضو کیا اور 2 نفل ادا کئے۔ بعد میں فرمایا کہ اگر مجھے رونا پڑا تو میں اللہ تعالیٰ کے سامنے روؤں گا جو میں نے جو کھویا اس سے زیادہ واپس کرنے کی طاقت رکھتا ہے۔

منگول شہزادی کوتلون کی شادی

 منگول شہزادی کوتلون چودہ بھائیوں کی اکلوتی بہن اور ایک شاندار جنگجو لڑکی تھی. اپنے دور کے فن جنگ کے ہر شعبے میں مہارت رکھتی تھی. چاہے وہ گھڑ سواری ہو تیر اندازی ہو دو بدو جنگ ہو یا نیزہ بازی کوتلون کا کوئی ثانی نہیں تھا. کوتلون کی ایک شرط تھی. وہ کہتی تھی شادی اسی سے کرے گی جو اسے کشتی میں ہرا دے گا. لیکن اگر کشتی لڑنے والا ہار جائے تو اسے کوتلون کو ایک گھوڑا دینا ہوگا. کوتلون کے پاس دس ہزار گھوڑے جمع ہوگئے تھے لیکن اس کی شادی نہیں ہوئی. اس میں ایک ایسا بہادر بھی تھا جس نے ایک ہزار گھوڑے کوتلون سے لڑ کر ہارے تھے. لیکن وہ کوتلون کو جیت نہ سکا. لیکن ایک دن کوتلون ہار گئی. اس نے شادی کر لی تھی. بغیر کشتی بغیر لڑے کوتلون کی شادی ایک ایسے شخص سے ہوئی جس سے کوتلون لڑنا ہی نہیں چاہتی تھی. کیونکہ اسے اُس سے محبت ہوگئی تھی. وہ اپنا دل ہار بیٹھی تھی. احساسات کے میدان میں عورت وہ جنگجو ہے جس سے لڑ کر جیتنا بہت مشکل ہے. عورت ہمیشہ دل سے ہارتی ہے.  ازدواجی زندگیوں میں مردانگی کے بھرم میں گھر کو میدان جنگ نہ بنائیں. اس میدان میں ہر عورت شہزادی کوتلون ہے. دل جیتنے کی کوشش کریں گھر گل گلزار ...

صدقہ کے بارے میں ایک ایمان افروز واقعہ

 *ایک سعودی تاجر کا بیان ہے کہ میں اور میرا دوست سعود شہر بریدہ میں تجارت کرتے تھے۔* *ایک دن میں جمعہ کی نماز کے لیے بریدہ کی مسجد الکبیر میں گیا ،* *نماز جمعہ کے بعد جنازہ کا اعلان ہوا،* *نماز جنازہ ادا کی گئی لوگوں نے ایک دوسرے سے پوچھنا شروع کر دیا کہ یہ جنازہ کس کا ہے،* *پتہ چلا کہ یہ جنازہ میرے ہی دوست سعود   کا ہے* *جو گزشتہ رات ہارٹ اٹیک سے انتقال کر گیا تھا.*  *مجھے سُن کر انتہائی صدمہ پہنچا* *یہ سن 1998 یعنی کوئی 22 برس پہلے کی بات ہے،* *اس وقت ابھی موبائل فون عام نہیں ہوا تھا* *چند مہینے گزرنے کے بعد وہاں کے ایک دکاندار نے مجھ سے بات کی کہ مرحوم سعود کے ذمے میرے 3لاکھ ریال ہیں* *تو آپ میرے ساتھ چلیں ہم جا کر اس کے بیٹوں سے بات کریں* *اور یہ بات پہلے سے میرے علم میں تھی کہ سعود کے ذمہ یہ قرض ھے۔*  *چنانچہ ہم مرحوم کے بیٹوں سے جا کر ملے* *بات چیت ہوئی تو انہوں نے بغیر کسی ٹھوس ثبوت کے رقم لوٹانے سے صاف انکار کردیا ۔* *اور کہا کہ ہمارے باپ نے تو صرف 6لاکھ ریال چھوڑا ہے* *اگر 3لاکھ ہم آپ کو دیتے ہیں تو پھر ہمارے پاس کیا بچے گا...؟؟؟* *اس دور میں بہت سا لین دین ...

نیکی کھبی رائیگاں نہیں جاتی

 ایک پینٹر کو ایک کشتی پر رنگ کرنے کا ٹھیکہ ملا۔  کام کے دوران اُسے کشتی میں ایک سوراخ نظر آیا اور اُس نے اِس سوراخ کو بھی مرمت کر دیا۔  پینٹنگ مکمل کر کے شام کو آس نے کشتی کے مالک سے اپنی اُجرت لی اور گھر چلا گیا۔ دو دن بعد کشتی والے نے اُسے پھر بلایا اور ایک خطیر رقم کا چیک دیا۔ پینٹر کے استفسار پر اُس نے بتا یا کہ اگلے دن آس کے بچّےبغیر اُس کے علم میں لائے کشتی لے کر سمندر کی طرف نکل گئے۔ اور پھر جب اُسے خیال آیا کہ کشتی میں تو ایک سُوراخ بھی تھا تو وہ بہت پریشان ہوگیا۔ ۔۔۔۔۔۔  لیکن شام بچّوں کوہنستے مسکراتے آتے دیکھا تو خوشگوار حیرت میں مبتلا ھو گیا۔ اُس نے پینٹر سے کہا کہ یہ رقم تمہارے احسان کا بدل تو نہیں مگر میری جانب سے تمہارے لیئے محبت کا ایک ادنیٰ اظھار ہے۔۔۔۔ آپ کی زندگی میں بھی بہت سےایسے چھوٹے چھوٹے کام آئیں گے جو آپ کے کام نہیں ۔۔۔۔  مگر وہ کام بھی کرتے جائیے۔۔۔۔۔۔ نیکی کبھی رائیگاں نہیں جاتی کسی نہ کسی کی زندگی بچاتی ہے  کسی نہ کسی کی خوشیوں کا باعث بنتی ہے۔ مثبت سوچ اور مثبت کردار ہی کامیابی ہے۔  

پاسورٹ کو ہیک ہونے سے کیسے بچائے

فرض کیجیئے آپکا پاسورڈ تین حروف پر مشتمل ہے اور سارے حروف انگریزی کے ہیں۔ انگریزی کے ایلفابیٹس یعنی A, B,C,D وغیرہ۔ اب ایک ہیکر کو معلوم ہے کہ انگریزی میں کل 26 حروف ہیں۔ اب اگر وہ کوئی ایسا پروگرام بناتا ہے جو رینڈم حروف جنریٹ کرتا ہے۔ جو ایک حرف کو رینڈملی آپکے پاسورڈ کے طور پر ٹرائی کرتا ہے اور جب سارے حروف چیک کر لیتا ہے تو پھر دو دو حروف کی جوڑی سے آپکا پاسورڈ ڈھونڈنے کی کوشش کرتا ہے۔ اس سے ناکامی پر تین کے سیٹ  پر آتا ہے۔ اب تین کے سیٹ کے 26 حروف میں کتنے کمبینیشن بنیں گے؟  اسکا جواب ہے 2600 کمبینیشنز.  اگر آپکا پاسورڈ تین کی بجائے 4 حروف پر مشتمل ہو تو  اسکے کمینیشن بنیں گے 14950. اور اگر یہ دس انگریزی کے حروف پر مشتمل ہو تو 53 لاکھ سے زیادہ۔ سو ہیکر کا کمپیوٹر پروگرام ہر کمبینشن ٹرائی کرے گا اور بالآخر آپکا پاسورڈ ڈھونڈ نکالے گا۔ ایک جدید اور تیز رفتار  کمپیوٹر کے لیے 53 لاکھ سے زائد بار کمبینشن ٹرائی کرنا شاید چند گھنٹوں کا کام ہو(آج کل بار بار پاسورڈ ٹرائی کرنے پر اکاؤنٹس لاک ہو جاتے ہیں اور آگے سے پوچھا جاتا ہے کہ بندے ہو کہ روبوٹ). خیر جس قدر زیادہ ت...

کیا زمین سورج کے گرد گھومتی ہے

 گلیلیو کی زمین جو سورج کے گرد گھومتی تھی!!! اگر آپ پاکستان کے کسی معقول سکول میں پڑھے ہیں تو آپ شاید بچپن سے سنتے آئے ہونگے کہ زمین سورج کے گرد گھومتی ہے. تو یہ بات سائنسی طور پر درست ہے کہ زمین سورج کے گرد ہی گھومتی ہے۔ یہ خیال پہلی بار انسانی تاریخ میں 230 قبل مسیح میں ملتا ہے جبAristarchus جو ایک  یونانی فلاسفر  تھے، نے یہ خیال پیش کیا کہ زمین دراصل سورج کے گرد گھومتی ہے۔  یہ Heliocentric ماڈل تھا جسکے مطابق سورج کائنات کے مرکز پر ہے اور تمام سیارے بشمول زمین اسکے گرد گھومتے ہیں۔ مگر آج ہم جانتے ہیں کہ نظام شمسی ہماری کہکشاں ملکی وے کا ایک محض ایک معمولی سا حصہ ہے اور کائنات میں ہماری کہکشاں یا اس سے بھی بڑی کئی کہکشائیں اربوں کی تعداد میں موجود ہے۔ تاہم اس زمانے میں Aristarchus کے اس خیال کو ثابت کرنا مشکل تھا۔    انسانی تاریخ میں یہ خیال یونانیوں سے بعد میں آنے والی کئی تہذیبوں میں آیا اور اثر انداز بھی ہوا۔  لہذا یہ کہنا کہ یہ خیال انسانی تاریخ میں بالکل نیا ہے، غلط ہو گا۔ البتہ تاریخ میں  اس خیال سے زیادہ یونانی فلاسفر ارسطو کا یہ خیال زیا...

رسم یا بدعت

  میں نے دیکھا کہ کچھ مرد اور اکثر خواتین نماز پڑھنے کے بعد  اور اٹھنے سے پہلےجائے نماز کو ایک کونے سے موڑ دیتی ہیں وہ ایسا کیوں کرتی ہیں جب پوچھا تو مرد عموماً کوئی معقول جواب نہیں دیتے کہتے ہیں بس ایسے ہی عادت ہے اور خواتین کا جواب  اکثر وہی جواب ملا  جو ہم اپنی نانیوں دادیوں سے سنتے آئے ہیں کہ جناب اگر کونہ نہ موڑو تو شیطان نماز پڑھنے لگتا ہے کتنی عجیب بات ہے ناں وہ شیطان جو ایک سجدہ کرنے کو تیار نہ ہوا وہ بھلا اب  کیوں نماز پڑھنے لگا اگر اس نے اب سجدے کرنے ہوتے تو پہلے سجدے سے انکار ہی کیوں کرتا اسی لیے تو وہ راندہ درگاہ کر دیا گیا  اور اگر چلیں فرض محال  ایک منٹ کو مان بھی لیتے ہیں  کہ وہ نماز پڑھتا بھی ہے تو یہ تو اچھی بات ہے پڑھنے دیں آپ کا کیا جاتا ہے  دوستو اللہ تعالی فرماتے ہیں يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا اجْتَنِبُوا كَثِيرًا مِنَ الظَّنِّ إِنَّ بَعْضَ الظَّنِّ إِثْمٌ ۖ  اے ایمان والو بہت بدگمانیوں سے بچو یقین مانو کہ بعض بدگمانیاں گناه ہیں سورة الحجرات ایسی کتنی ہی سینہ بہ سینہ توہمات ہمارے آباو اجداد سے چلتے چلتے ہم تک پہن...

رات سونے سے پہلے مسنون عمل اور جدید سائنس

 سنت نبوی ﷺ کے مطابق : سونے سے پہلے 3 مرتبہ بستر جھاڑنے ، دائیں کروٹ سونے ، اور سونے سے پہلے وضو کا حکم کیوں دیا گیا ؟  سائنسدانوں نے تحقیق کی تو نتائج نے سب کو دنگ کر دیا، ایسی بات کہہ دی کہ آپ بھی بے اختیار         ❤ سبحان الله کہہ اٹھیں گے  ہمارے پیارے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے آج سے 14 سو سال قبل جو سنت اختیار کی تھی اور ان پر عمل پیرا ہونے کا حکم دیا تھا آج سائنس بھی ان احکامات کو مسلم تسلیم کر رہی ہے۔ 💠  نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے احکامات اور سنت سے یہ ثابت ہے کہ سونے سے قبل اپنے بستر کو تین بار جھاڑ لینا چاہئے۔   بظاہر تو ایسا نظر آتا ہے کہ اس حکم کا مقصد بستر پر کیڑے مکوڑوں یا کسی اور نقصان دہ چیز سے صاف کرنا ہے ۔ لیکن سائنسی تحقیق میں ایسا ہوش ربا انکشاف ہوا ہے کہ آپ بھی دنگ رہ جائیں گے ۔ 🔬  سائنس کے مطابق انسانی جسم میں میٹابولزم کا عمل 24 گھنٹے جاری رہتا ہے جس کے باعث ہر پل سینکڑوں نئے سیل بنتے اور پرانے ٹوٹتے ہیں۔ 🔬  حیران کن بات یہ ہے کہ سونے کے دوران جسم میں ٹوٹنے والے سیل بستر ہی پر گر جاتے ہیں جو انتہائی ...

قانون نمبر ننانوے

ایک بادشاہ نے اپنے وزیر سے پوچھا:  یہ میرے نوکر مجھ سے زیادہ کیسے خوش باش پھرتے ہیں. جبکہ ان کے پاس کچھ نہیں اور میرے پاس کسی چیز کی کمی نہیں. وزیر نے کہا:  بادشاہ سلامت، اپنے کسی خادم پر قانون نمبر ننانوے کا استعمال کر کے دیکھیئے  بادشاہ نے پوچھا:  اچھا، یہ قانون نمبر ننانوے کیا ہوتا ہے؟  وزیر نے کہا:  بادشاہ سلامت، ایک صراحی میں ننانوے درہم ڈال کر، صراحی پر لکھیئے اس میں تمہارے لیئے سو درہم ہدیہ ہے،رات کو کسی خادم کے گھر کے دروازے کے سامنے رکھ کر دروازہ کھٹکھٹا کر ادھر اُدھر چھپ جائیں اور تماشہ دیکھ لیجیئے.  بادشاہ نے یہ تجربہ کرنے کا فیصلہ کیا اور جیسے وزیر نے سمجھایا تھا، ویسے ہی کیا، صراحی رکھنے کے بعد دروازہ کھٹکھٹایا اور چھپ کر تماشہ دیکھنا شروع کر دیا. دستک سن کر اندر سے خادم نکلا، صراحی اٹھائی اور گھر چلا گیا. درہم گنے تو ننانوے نکلے، جبکہ صراحی پر لکھا سو درہم تھا.  خادم نے سوچا: یقینا ایک درہم کہیں باہر گرا ہوگا. خادم اور اس کے سارے گھر والے باہر نکلے اوردرہم کی تلاش شروع کر دی.  ان کی ساری رات اسی تلاش میں گزر گئی. خادم کا غصہ اور...

علم و شعور

۱- انسان علم سے ڈرتا بھی ہے ۲- علم کے حصول میں ملنے والی تکالیف کو کم کم ہی بیان کیا جاتا ہے ۳- سوال آپ کو تنہا بھی کر سکتا ہے ۴- انسان صرف انسان ہونے کی بنیاد پر بھی عزت کا مستحق ہے ۵- سب سے زیادہ تکلیف دہ سماجی رویہ یہ ہے کہ لوگوں کو نسل در نسل غریب رکھا جاۓ ۶- ایک نسل میں غربت کا ہونا قابلِ فہم ہے مگر نسل در نسل غربت  کا ہونا ایک سماجی جرم ہے ۷- وقت کا بےرحم عمل یہ ہے کہ وہ چہروں پر پڑے نقابوں کو اُتارتا ہے ۸- علم کا ایک مقصد فریب کو عیاں کرنا بھی ہے اسی لیے علم کے حصول کو اپنی زندگی کا لازمی جز بنائیں ۹- لفظ تعاقب کرتے ہیں اسی لیے بولنے اور لکھنے کے معاملے میں احتیاط سے کام لینا چاہیے ۱۰- کسی کے ڈر و خوف سے اپنی باتوں سے مکرنے سے زیادہ بہتر ہے کہ معاملات پر خاموش رہا جاۓ ۱۱- بےلگام بولنا معاشروں میں انتشار پیدا کرتا ہے اسی لیے یہ انتشار اُس وقت ختم ہوتا ہے جب بولنے کی حدود کا تعین کر لیا جاتا ہے ۱۲- محدود لامحدود کا حصّہ ہے اسی لیے محدود نے لامحدود میں ضم ہونا ہوتا ہے کیونکہ لامحدود محدود میں ضم نہیں ہو سکتا ہے ۱۳- تبدیلی کی خواہش سیکھنے کے عمل سے مشروط ہے ۱۴- نفرت = اختلاف + ع...

سنہری باتیں

 

بیت الخلا

 بزرگوں سے سنا ہے کہ بیت الخلا خبیث اور شرارتی جنوں کے رہنے کی جگہ ہے کیونکہ وہ گندی جگہوں پر رہنا زیادہ پسند کرتے ہیں. اسی لیے پہلے زمانوں میں لوگ گھروں میں بیت الخلا نہیں بنایا کرتے تھے بلکہ قضائے حاجت کے لیے گھروں اور آبادی سے دور ویرانوں میں جایا کرتے تھے. پھر وقت کے ساتھ ساتھ لوگ بدلتے گئے اور سہولیات کے عادی ہوگئے چنانچہ پہلے گھروں کے ساتھ بیت الخلا بنانے کا رواج ہوتا پھر یہ گھر کے اندر آگئے. اور اب تو یہ حال ہے کہ ہر کمرے کے ساتھ "اٹیچ باتھ روم" ہر گھر کی ضرورت بن گیا ہے. یہ اٹیچ باتھ روم سہولت کے ساتھ ساتھ ان خبیث جنوں کو بھی گھروں میں لے آئے ہیں جن کی یہ پسندیدہ جگہ ہے. اسی وجہ سے گھروں میں بیماریوں، پریشانیوں اور لڑائی جھگڑوں میں اضافہ ہوا ہے. اب چونکہ باتھ روم کو تو گھر سے باہر منتقل کرنا ممکن نہیں اس لیے مسنون دعاؤں کے اہتمام سے ان خبیث جنوں سے بچا جاسکتا ہے. ایک تو گھر میں داخل ہوتے وقت السلام علیکم کہنا اپنی عادت بنائیں اور دوسرا یہ کہ گھر کا ہر فرد چاہے بچہ ہو یا بڑا اسے بیت الخلا میں داخل ہونے اور نکلنے کی دعا سکھا دیں اور اہتمام کی عادت ڈالیں. جو لوگ اپنے گھر...

The interesting story of John D. Rockefeller

  John D. Rockefeller was once the richest man in the world. The world's first billionaire. At age 25, he controlled one of America's largest oil refineries. By the age of 31, he had become the world's largest oil refiner. By age 38, he had refined 90 percent of the oil in the United States.  By 50, he was the richest man in the country. As a young man, every decision, attitude, and relationship was designed to build his personal power and wealth.  But at the age of 53, he fell ill. His whole body shook with pain and all his hair fell out. In utter agony, the world's only billionaire could buy anything he wanted, but could only digest soup and crackers. He couldn't sleep, couldn't smile and nothing in life meant anything to him, wrote a colleague. His personal, highly specialized doctors predicted that he would die within a year. That year passed slowly in agony.  As he approaches death, he wakes up one morning with the vague realization that he is unable to tak...

جان ڈی راک فیلر

  جان ڈی راک فیلر کبھی دنیا کے امیر ترین آدمی تھے۔ دنیا کا پہلا ارب پتی۔ 25 سال کی عمر میں، اس نے امریکہ کی سب سے بڑی آئل ریفائنریوں میں سے ایک کو کنٹرول کیا۔ 31 سال کی عمر میں، وہ دنیا کا سب سے بڑا تیل صاف کرنے والا بن گیا تھا۔ 38 سال کی عمر میں، اس نے امریکہ میں 90 فیصد تیل کو صاف کیا۔ 50 تک، وہ ملک کا سب سے امیر آدمی تھا۔ ایک نوجوان کے طور پر، ہر فیصلہ، رویہ، اور رشتہ اس کی ذاتی طاقت اور دولت پیدا کرنے کے لئے تیار کیا گیا تھا. لیکن 53 سال کی عمر میں وہ بیمار ہو گئے۔ اس کا پورا جسم درد سے لرز گیا اور اس کے سارے بال جھڑ گئے۔ مکمل اذیت میں، دنیا کا واحد ارب پتی اپنی مرضی کے مطابق کچھ بھی خرید سکتا تھا، لیکن وہ صرف سوپ اور کریکر ہضم کر سکتا تھا۔ ایک ساتھی نے لکھا، وہ سو نہیں سکتا تھا، مسکرا نہیں سکتا تھا اور زندگی میں کوئی بھی چیز اس کے لیے کوئی معنی نہیں رکھتی تھی۔ اس کے ذاتی، انتہائی ماہر ڈاکٹروں نے پیش گوئی کی تھی کہ وہ ایک سال کے اندر مر جائے گا۔ وہ سال اذیت سے آہستہ آہستہ گزر گیا۔ جب وہ موت کے قریب پہنچا تو وہ ایک صبح اس مبہم احساس کے ساتھ بیدار ہوا کہ وہ اپنی دولت...

The bridge of unity

  Two brothers had inherited the land and had been working on it together for years. One day, both of them had an argument over a trivial matter that escalated so much that they decided to divide the land.   One day there was a knock on the door of the elder brother, when he opened the door, a laborer was standing there. The laborer said: "I have been looking for work for several days. I have knocked on your door in the hope that there may be some work in your house or in the field that I can do."  "Incidentally, I was also looking for a craftsman. My younger brother has dug a canal in the middle of our fields. I want you to build a wall between our lands so that I can't even see his form in the future." As you wish, said the craftsman, and he began to measure. The elder brother said; "I'm going to a nearby town on an errand. If you need anything for work, let me know and I'll bring it." The craftsman said that he has everything and does not ne...

اتحاد کا پل

دو بھائیوں کو وراثت میں زمین ملی تھی اور وہ سالوں سے اُس پر اکٹھے کام کر رھے تھے۔ ایک دن کسی معمولی بات پر دونوں کی تکرار ھو گئی اور بات اِتنی بڑھی کہ دونوں نے زمین کے بٹوارے کا فیصلہ کر لیا۔ ایک دن بڑے بھائی کے دروازے پر دستک ھوئی، دروازہ کھولا تو ایک مزدور کھڑا تھا۔ مزدور کہنے لگا: "میں کئی دنوں سے کسی کام کی تلاش میں ھوں آپ کا دروازہ اس امید پر کھڑکایا ھے کہ شاید آپ کے گھر یا کھیت میں کوئی کام ھو جو میں انجام دے سکوں۔" "اتفاقاً مجھے بھی کسی کاریگر کی تلاش تھی۔ ھمارے کھیتوں کے بیچ میرے چھوٹے بھائی نے ایک نہر کھدوائی ھے۔ میں چاھتا ھوں کہ تم ھماری زمینوں کے بیچ ایک دیوار بنا لو تاکہ میں آئندہ اُس کی شکل بھی نہ دیکھ سکوں۔" کاریگر نے کہا کہ جیسا آپ چاھیں، اور اُس نے پیمائش شروع کر دی۔ بڑا بھائی کہنے لگا؛ "میں قریبی قصبے جا رھا ھوں ایک کام سے، تمہیں اگر کام کے لئے کسی چیز کی ضرورت ھو تو کہو تاکہ میں ساتھ لے آؤں۔" کاریگر نے کہا کہ اُس کے پاس سب چیزیں ھیں اور کسی چیز کی حاجت نہیں ھے۔ شام کو جب وہ قصبے سے واپس آیا تو یہ دیکھ کر اُسے حیرت بھی ھوئی اور غصّہ بھی...

The Story of Jalaluddin Rumi

The teacher was teaching his students by the side of a pond when an old man came walking  towards him. He seemed to be a traveler. His clothes were rumpled and his shoes were torn.  He listened for a while, then said: "This book What am I?" The teacher gently replied: "Hazrat! There is something in this handwritten book that you do  not know." " The elder said: "Show me." Then he took the book in his hand and threw it into the tank full of water. The teacher was worried. He turned to Rohan and said: "What have you done, Hazrat? You have wasted all my hard work." The elder said: "Hey, why are you crying? Go stay." After saying this, he put his hand in the tank, took out the book, and put it in the teacher's hand. The book was dry as before. The teacher was surprised, and asked: "Hazrat did this?" The elder said: "Mian! This is what you don't know." Saying this, the elder disappeared from sight while walk...