منگول شہزادی کوتلون چودہ بھائیوں کی اکلوتی بہن اور ایک شاندار جنگجو لڑکی تھی. اپنے دور کے فن جنگ کے ہر شعبے میں مہارت رکھتی تھی. چاہے وہ گھڑ سواری ہو تیر اندازی ہو دو بدو جنگ ہو یا نیزہ بازی کوتلون کا کوئی ثانی نہیں تھا.
کوتلون کی ایک شرط تھی. وہ کہتی تھی شادی اسی سے کرے گی جو اسے کشتی میں ہرا دے گا. لیکن اگر کشتی لڑنے والا ہار جائے تو اسے کوتلون کو ایک گھوڑا دینا ہوگا. کوتلون کے پاس دس ہزار گھوڑے جمع ہوگئے تھے لیکن اس کی شادی نہیں ہوئی.
اس میں ایک ایسا بہادر بھی تھا جس نے ایک ہزار گھوڑے کوتلون سے لڑ کر ہارے تھے. لیکن وہ کوتلون کو جیت نہ سکا. لیکن ایک دن کوتلون ہار گئی. اس نے شادی کر لی تھی. بغیر کشتی بغیر لڑے کوتلون کی شادی ایک ایسے شخص سے ہوئی جس سے کوتلون لڑنا ہی نہیں چاہتی تھی. کیونکہ اسے اُس سے محبت ہوگئی تھی. وہ اپنا دل ہار بیٹھی تھی.
احساسات کے میدان میں عورت وہ جنگجو ہے جس سے لڑ کر جیتنا بہت مشکل ہے. عورت ہمیشہ دل سے ہارتی ہے. ازدواجی زندگیوں میں مردانگی کے بھرم میں گھر کو میدان جنگ نہ بنائیں. اس میدان میں ہر عورت شہزادی کوتلون ہے. دل جیتنے کی کوشش کریں گھر گل گلزار رہے گا.
Comments
Post a Comment