میں نے دیکھا کہ کچھ مرد اور
اکثر خواتین نماز پڑھنے کے بعد اور اٹھنے سے پہلےجائے نماز کو ایک کونے سے موڑ دیتی ہیں
وہ ایسا کیوں کرتی ہیں
جب پوچھا تو
مرد عموماً کوئی معقول جواب نہیں دیتے
کہتے ہیں بس ایسے ہی عادت ہے اور خواتین کا جواب
اکثر وہی جواب ملا
جو ہم اپنی نانیوں دادیوں سے سنتے آئے ہیں کہ
جناب اگر کونہ نہ موڑو تو شیطان نماز پڑھنے لگتا ہے
کتنی عجیب بات ہے ناں
وہ شیطان جو ایک سجدہ کرنے کو تیار نہ ہوا
وہ بھلا اب کیوں نماز پڑھنے لگا
اگر اس نے اب سجدے کرنے ہوتے تو پہلے سجدے سے انکار ہی کیوں کرتا
اسی لیے تو وہ راندہ درگاہ کر دیا گیا
اور اگر چلیں فرض محال
ایک منٹ کو مان بھی لیتے ہیں
کہ وہ نماز پڑھتا بھی ہے تو یہ تو اچھی بات ہے
پڑھنے دیں آپ کا کیا جاتا ہے
دوستو اللہ تعالی فرماتے ہیں
يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا اجْتَنِبُوا كَثِيرًا مِنَ الظَّنِّ إِنَّ بَعْضَ الظَّنِّ إِثْمٌ ۖ
اے ایمان والو بہت بدگمانیوں سے بچو یقین مانو کہ بعض بدگمانیاں گناه ہیں سورة الحجرات
ایسی کتنی ہی سینہ بہ سینہ توہمات ہمارے آباو اجداد سے چلتے چلتے ہم تک پہنچتی ہیں
جن میں سے کسی کو بھی تاریخ اسلام میں کوئی اہمیت حاصل نہیں ہے
لیکن افسوس ہے
کہ وہ ہمارے مسلم گھرانوں میں بڑی شدت سے اپنائی جاتی ہیں
مثلا
رات کو جھاڑو نہ دو گھر خالی ہو جائے گا
قینچی خالی نہ چلاؤ جھگڑا ہوگا
خالی جھولا نہ جھلاو
بچہ نہیں ہوگا یا نومولود بچے کو نقصان ہوگا
جھاڑو سے نہ مارو سوکھے کی بیماری ہو جائے گی
چوکھٹ پر بیٹھ کر کھانا نہ کھاؤ مقروض ہو جاؤ گئے
وغیرہ وغیرہ
جب کہ دین اسلام قران و حدیث میں ایسی توہمات کا کہیں ذکر نہیں ملتا
اللہ کیلئے اپنے گھروں کو دین محمد ﷺ کی تعلیمات سے آراستہ کیجئے
نہ کہ دقیانوسی توہمات اپنا کر خوامخواہ اپنی زندگی کو مشکل بنائے رکھو. جزاک اللّٰه
Comments
Post a Comment